ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا ہے کہ افغان حکومت بارڈر کی بندش کی وجوہات کو بخوبی جانتی ہے، پاکستان اپنی سرزمین کے اندر کسی بھی عمارت کی تعمیر کو قبول نہیں کر سکتا، پاکستانی حدود کے اندر افغانستان کی تعمیرات پاکستان کی خود مختاری کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 6 ستمبر کو افغان فوجیوں نے پُرامن حل کے بجائے پاکستانی چوکیوں پر بلااشتعال فائرنگ کی، افغان فوجیوں نے طورخم بارڈر کے ٹرمینل کو نقصان پہنچایا، بلا اشتعال فائرنگ نے پاکستانی اور افغان شہریوں کی جانوں کو خطرے میں ڈالا جب انہیں ڈھانچے کی تعمیر سے روکا تو انہوں نے اندھا دھند فائرنگ کی۔
ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا کہ اس قسم کی خلاف ورزیاں اور بلا اشتعال فائرنگ ناقابل قبول ہے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی تجزیاتی ٹیم نے بھی اپنی رپورٹ میں اس بات کی تصدیق کی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ افغان عبوری حکام پاکستان کے تحفظات کو ذہن میں رکھیں گے، پاکستان کی علاقائی سالمیت کا احترام کریں گے اور اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف دہشت گرد حملوں کیلئے لانچنگ پیڈ کے طور پر استعمال نہ ہو۔