لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس امجد رفیق نے پرویز الہٰی کی گرفتاری کے خلاف درخواست پر سماعت کی، عدالتی حکم پر آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔
عدالت عالیہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ کو بلانے کا مقصد حقائق کو منظر عام پر لانا ہے، اسلام آباد پولیس کل کو کچھ اور کہے اس لیے آپکو بلایا، آئی جی پنجاب نے کہا کہ میں اسلام آباد پولیس کا ذمہ دار نہیں ہوں، اگر میرے افسر نے توہین عدالت کی ہوگی تو میں ذمہ دار ہوں۔
ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا تھا کہ یہ نوکری آنی جانی چیز ہے، پرویز الہٰی کے معاملے کی میں مکمل تحقیقات کرواؤں گا، مجھے تحریری جواب جمع کروانے کے لیے مہلت دی جائے۔
جسٹس امجد رفیق نے استفسار کیا کہ پرویز الہٰی اس وقت کہاں ہیں ؟جس پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اور آئی جی نے کہا کہ ہمیں بالکل نہیں معلوم پرویز الہٰی کہاں ہیں،
عدالت نے استفسار کیا کہ کیا آپ کو واقعی ہی معلوم نہیں، آئی جی اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب بولے ہمیں بالکل نہیں معلوم پرویز الہٰی کہاں ہیں؟
عدالت نے آئی جی اسلام آباد کو توہین عدالت کانوٹس جاری کردیا، جسٹس امجد رفیق نے کہا کہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اٹک جیل سے پرویز الہٰی کو لیکر کل بروز منگل عدالت میں پیش ہوں، کوئی یہ سمجھ رہا ہے یہ کارروائی ختم ہوجائے گی تو یہ اس کی بھول ہے۔