اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ پاکستان کو افغانستان میں دستیاب جدید ہتھیاروں پر تشویش ہے، افغانستان میں یہ جدید ہتھیار دہشتگردوں کے ہاتھ لگ گئے ہیں اور ان ہتھیاروں سے پاکستان اور اس کے سکیورٹی اداروں پر حملے کیے جارہے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ ہم یقین رکھتے ہیں پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحد امن کی سرحد ہونی چاہیے، اگر پاکستان کی طرف سے سرحد بندکی گئی ہے تو اس کی وجہ سکیورٹی کی سنگین صورتحال ہے، ہم افغان حکومت سے اس متعلق مذاکرات کررہے ہیں۔
چترال حملے پر ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ چترال کی صورتحال پر افغان حکام سے اپنی تشویش کا اظہارکیا ہے، اس صورتحال پرہوم ڈپارٹمنٹ اورمتعلقہ ادارے تفصیل دے سکتے ہیں۔
پاکستان نے 6 ستمبر کو چترال میں دہشتگرد حملے پر افغانستان سے سفارتی سطح پر شدید احتجاج کیا۔ذرائع کے مطابق پاکستان نے افغان سفارتخانے کے سربراہ کو دفترخارجہ طلب کیا اور احتجاجی مراسلہ دیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارتی قیادت پاکستان کے بارے میں تبصروں کی بجائے اپنے چیلنجزپرتوجہ دے۔