نگراں وزیراعظم نے کہا کہ ڈالر کی قیمتوں میں کمی کے پیچھے آرمی چیف کا بہت بڑا کردار ہے اور اس کردار کے ساتھ حکومتی سپورٹ بھی ہے۔ہمارے بجٹ کا 17 فیصد دفاع میں جاتا ہے ،اس میں ملٹری، ائرفورس اور نیوی بھی شامل ہے۔ فوجی بجٹ میں اضافہ ہونا چاہیے۔
سعودی ولی عہد کی پاکستان آمد پر ان کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ محمد بن سلمان چند لمحوں کے لئے نہیں لمبے دورانیے کے لئے پاکستان آئیں گے، وہ ایسے وقت کیلئے آئیں گے جو دونوں اطراف کیلئے آسان بھی ہو اور قابل قبول بھی ہو۔ کوشش یہ ہے کہ ہماری طرف سے پروجیکٹس پر کام مکمل ہو اور جب وہ تشریف لائیں تو ہم اس کا فائدہ اٹھا کر ان کے دستخط لے لیں۔
نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ الیکشن کی تاریخ دینے کا اختیار صدر کے پاس نہیں ہے، الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے بعد الیکشن کی تاریخ دینے کا اختیار الیکشن کمیشن کا ہے۔ غیر ضروری طور پر انتخابات کو کھینچا نہیں جائے گا، حلقہ بندیاں مکمل ہونے کا انتظار ہے،ووٹ اس جماعت کو دوں گا جو معاشی بحالی کا پلان لے کر آئے گی۔
ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نےکہا کہ آئی ایس آئی چیف کی ایکسٹینشن قومی سلامتی کا معاملہ ہے۔تمام متعلقہ لوگوں کی رائے جان کر فیصلہ کروں گا۔