Friday, July 26, 2024, 10:01 PM
**ملٹری کورٹس میں سویلین کا ٹرائل کالعدم قرار **سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں میں شہریوں کا ٹرائل غیر قانونی قرار دے دیا **سپریم کورٹ کے5 رکنی بینچ نےمتفقہ طور پر فیصلہ سنادیا **کسی شہری کا فوجی عدالت میں ٹرائل شروع ہوگیا ہے تو وہ بھی کالعدم قرار دیا جاتا ہے، عدالت **گرفتار تمام ملزمان کا ٹرائل عام فوجداری عدالتوں میں چلایا جائے، سپریم کورٹ **آرمی ایکٹ کا سیکشن 2 ڈی ون بھی آئین سےمتصادم قرار **سائفرکیس: عمران خان اور شاہ محمود قریشی پر فرد جرم عائد **چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کا صحت جرم سے انکار **عدالت نے فرد جرم روکنے کی چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست مسترد کردی **عدالت نے کیس کے گواہان کے بیانات 27 اکتوبر کو طلب کرلیے **سائفر کیس کی سماعت 27 اکتوبر تک ملتوی کردی گئی
بریکنگ نیوز
Home اہم ترین پریکٹس اور پروسیجر ایکٹ کیس میں حکم امتناع ختم، از خود نوٹس کے اختیارات چھوڑنے کیلئے تیار ہوں، چیف جسٹس

پریکٹس اور پروسیجر ایکٹ کیس میں حکم امتناع ختم، از خود نوٹس کے اختیارات چھوڑنے کیلئے تیار ہوں، چیف جسٹس

سماعت 3 اکتوبر تک ملتوی، ریکوڈک اور ذوالفقار بھٹو کیس پر ہم نے غلطیاں کیں، جسٹس فائز عیسیٰ

by NWMNewsDesk
0 comment

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیس میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے فل کورٹ ریفرنس میں ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہاں ہم نے غلطیاں کیں، ریکوڈک ہو یا ذولفقار بھٹو کیس ہم سےغلطیاں ہوئیں، ہمارا مسئلہ ہے کہ انا بڑی بن گئیں، ہم نے مارشل کی توثیق کی،ہمیں ملک کا بھی سوچنا چاہیئے، اگر چیف جسٹس مقدمات پر بینچ نہ بنائے تو کوئی کچھ نہیں کر سکتا،سول پٹیشن اور سول اپیل سے متعلق رولز آئین سے متصادم ہیں، میں نے آپ کو ہمالیہ جیسی عدالتی غلطی کا بتایا۔


چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پہلے عدالتی دن پر فل کورٹ کی سربراہی کی، سپریم کورٹ کے 15 ججز پر مشتمل فل کورٹ نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کی سماعت کی جس کو براہ راست ٹی وی پر دکھایا گیا۔

کھلی عدالت میں ہی چیف جسٹس نے آج کی سماعت کا فیصلہ لکھوایا اور حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزاروں اور اٹارنی جنرل کو بینچ کے سوالات کے جواب دینا ہیں، چیف جسٹس نےکہا پریکٹس اینڈپروسیجر کے ذریعے درپیش چیلنج پر اپنے دو سینیئر ججز سے مشاورت کریں گے، جسٹس سردارطارق اورجسٹس اعجازالاحسن نے مانا کہ ہم اپنےطورپرپریکٹس اینڈپروسیجر طے کریں گے۔

سپریم کورٹ نے حکم دیاکہ تمام فریقین 25 ستمبر تک جواب جمع کرا دیں، عدالت کے سامنے فل کورٹ تشکیل کی درخواست کی گئی تھی، درخواست گزاروں نے فل کورٹ پر کوئی اعتراض نہیں کیا اور سپریم کورٹ نے درخواستوں پر فل کورٹ تشکیل دیا ہے۔

banner

چیف جسٹس کا کہنا تھاکہ اپنے ساتھی ججوں سے مشورہ کر کے بینچ بنا رہا ہوں، آپ سب برا نہ مانیں تودلائل مختصراورجامع رکھا کریں۔

سپریم کورٹ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ پربینچزبنانے سے متعلق حکم امتناع ختم کردیا اور ایکٹ کےمطابق چیف جسٹس دو سینیئر ججز سے مشاورت کرکے بینچ تشکیل دیں گے۔

سپریم کورٹ میں پریکٹس اینڈپروسیجرایکٹ میں شامل دیگرمعاملات پرسماعت جاری رہے گی اور فل کورٹ سماعت 3 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

کوئک لنکز

رازداری کی پالیسی
رائے
رابطہ کریں
اشتہارات

سائنس و ٹیکنالوجیگوگل سرچ میں صارفین کے تحفظ کے لیے 3 بہترین پرائیویسی فیچرز کا اضافہگوگل سرچ میں صارفین کے تحفظ کے لیے 3 بہترین پرائیویسی فیچرز کا اضافہ
دم توڑتے ستارے کی دنگ کر دینے والی تصاویر
واٹس ایپ کا نیا فیچر جو اس کی ایک بڑی خامی دور کر دے گا
کچھ عرصے سے گوگل اکاؤنٹ استعمال نہیں کیا؟ تو وہ اس تاریخ کو ڈیلیٹ ہو جائے گا

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2023