اسلامی نظریاتی کونسل نے سانحہ جڑانوالا جیسے واقعات روکنےکے لیے دن رات کام کرنے والی خصوصی عدالتیں قائم کرنےکا مطالبہ کیا ہے۔
اسلامی نظریاتی کونسل کے خصوصی اجلاس کے بعد چیئرمین ڈاکٹر قبلہ ایاز نے خصوصی اعلامیہ پڑھ کر سنایا اور کہا کہ اسلام اور دیگر تمام مذاہب میں عبادت خانوں کے تحفظ کی ضمانت دی گئی ہے، عبادت گاہوں پر حملے کرنا، انہیں مسمار کرنا، ان کی توہین کرنا قابل مذمت فعل اور رائج پاکستانی قوانین کے مطابق جرم اور شرعاً حرام ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ اگر کوئی قانون ہاتھ میں لیتا ہے تو ریاست کو اس کے خلاف فوری اقدام کرنا چاہیے، ایسے رویوں کی حوصلہ شکنی کے لیے تمام مذاہب کے قائدین اپنا کردار ادا کریں گے۔
سانحہ جڑانوالا جیسے واقعات روکنے کے لیے دن رات کام کرنے والی خصوصی عدالتیں قائم کی جائیں، ایسی عدالتیں جو دن رات سماعت کرکے جرائم پر اکسانے اور منصوبہ بندی کرنے والوں کو قرار واقعی سزا دیں۔
اسلامی نظریاتی کونسل نے کہا ہےکہ کسی بھی مذہب میں نفرت انگیز روّیوں، تشدّد اور انتہا پسندی کی کوئی گنجائش نہیں اور مذہب کے نام پر تشدّد، قتل، دہشت گردی یا ظلم کرنے سے گریز ضروری ہے