زلزلہ پیما ریسرچ انسٹیٹیوٹ سولر سسٹم جیومیٹری سروے کی جانب سے پاکستان میں زلزلے سے متعلق پیش گوئی پر محکمہ موسمیات نے بیان جاری کردیا۔
پاکستان کے زلزلہ پیما مرکز کے ڈائریکٹر زاہد رفیع کا کہنا تھاکہ چمن فالٹ سسٹم بلاشبہ ایک اہم فالٹ لائن ہے جس میں چھوٹی بڑی نوعیت کے زلزلے اکثر آتے رہتے ہیں، زمین کے اندر دو بڑی پلیٹوں کی سرحدیں پاکستان کے درمیان سے گزرتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فالٹ لائن میں افغانستان اور پاکستان کے علاقے شامل ہیں، زلزلہ وہاں آتا ہے جہاں فالٹ لائن ہوتی ہے، ان فالٹ لائنز پر مانیٹرنگ اسٹیشن قائم ہیں اور ان علاقوں میں آنے والے زلزلوں کی بنیاد پر ایک بڑے زلزلے کے ریٹرن پیریڈ کا اندازہ لگایا جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ پاکستان سمیت پوری دنیا میں یہی طریقہ اختیار کیا جاتا ہے، زلزلہ کب اور کہاں آسکتا ہے یہ پیشگوئی نہیں کی جاسکتی۔
محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ عوام زلزلے سے متعلق سوشل میڈیا کی خبروں پر دھیان نہ دیں، کسی مستند بین الاقوامی ادارے نے پاکستان کیلئے کوئی وارننگ نہیں بھیجی، عام طور پر فالٹ لائنز پر دوبارہ زلزلے کا امکان سو سال بعد ہوتا ہے۔