نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ بجلی چوری، ذخیرہ اندوزی اور اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے چاروں صوبوں میں بہترین کام ہو رہا ہے، جہاں ضرورت ہوگی فوج کی خدمات بھی حاصل کی جائیں گی۔
اسام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ ہماری میٹنگ میں پالیسی سے متعلق فیصلے ہوئے، عوام ذخیرہ اندوزوں سے متاثر ہو رہے ہیں، ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ جو کارروائیاں ہوں گے اس کی میڈیا بھی گواہی دے گا، بہت ساری چیزیں ہماری حکومت کے کنٹرول میں نہیں، بین الاقوامی مارکیٹ پرائس سے جڑی چیزوں پر ریاستوں کا کنٹرول نہیں ہوتا مگر رویوں کو تبدیل کر کے ریلیف دینے کی کوشش کررہے ہیں۔
نگران وزیراعظم نے کہا ہے کہ افغانستان سے اسمگلنگ کی روک تھام کے لیےکام کررہے ہیں، غیر قانونی افغان باشندوں کے حوالے سے تین کیٹگریز ہیں، افغان پناہ گزین، غیرقانونی افغان اور وہ لوگ جو ہمارے سسٹم میں گھس آئے، یہ لوگ جعلی شناختی کارڈ بنوا کر رہ رہے ہیں۔
انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ ہم ان افغان ایلینز کو واپس بھیجیں گے، انہیں ہماری سرزمین پر رہنے کا حق نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کسی خوف کے بغیر کام کر رہے ہیں، مغل بادشاہ نہیں کہ سیاستدانوں اور بیورو کریٹس کو لائن میں گھڑا کر کے گولیاں ماردوں، کوئی چھوٹی بڑی مچھلی نہیں صرف قانون کی مچھلی کو جانتا ہوں۔
بجلی کی قیمتوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ 200 یونٹ تک بجلی صارفین کے لئے ریلیف سے متعلق جلد فیصلہ کریں گے۔