نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ پاکستان بڑی طاقتوں کے مقابلے میں فریقین کا انتخاب کیے بغیر اپنے مفادات پر توجہ دے رہا ہے، امریکہ اور چین میں سے کسی بھی کیمپ کا حصہ بننے کا کوئی ارادہ نہیں۔ مغرب چین کو محدود کرنے کی کوششوں کے جنون میں مبتلا ہے
بدھ کو واشنگٹن پوسٹ میں شائع ہونے والے انٹرویو میں نگراں وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان یوکرین کے ساتھ روس کی جنگ پر ’غیرجانبدار‘ ہے۔جنگی سازوسامان منتقل کرنے کے الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے کسی بھی قسم کی فروخت نہیں کی جو براہ راست یوکرین یا حتیٰ کہ کسی تیسرے فریق کے ذریعے بھی کسی قسم کا لین دین ہو
انہوں نے کہا کہ یہ سرد جنگ نہیں ہے، یہاں کوئی ”آئرن کرٹن“ نہیں ہے، یہ اتنا مبہم نہیں ہے، ہر کوئی دیکھ رہا ہے کہ کیا ہو رہا ہے۔ سوویت یونین کے خلاف اور 9/11 کے بعد دوبارہ مغرب کا ساتھ دے کر پاکستان نے بڑی قیمت ادا کی۔
پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کی گرفتاری کے حوالے سے وزیراعظم نے مبینہ زیادتیوں کی تردید کی اور پاکستان کے اقدامات کا موازنہ 6 جنوری 2021 کو امریکی کیپیٹل پر حملہ کرنے والوں کی امریکہ میں گرفتاریوں سے کیا۔گرفتاریاں غیر قانونی کارروائیوں پر کی جا رہی ہیں