اقوامِ متحدہ کی رپورٹ کے مطابق رواں سال 2500 سے زائد تارکین وطن بحیرۂ روم میں ہلاک اور لاپتہ ہوئے۔
اقوامِ متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین کی آفیسر روفن مینیکڈی ویلا نے اپنے بیان میں بتایا ہے کہ رواں سال 2500 سے زائد تارکین وطن بحیرۂ روم میں ہلاک اور لاپتہ ہوئے جبکہ اسی عرصے کے دوران تقریباً 186،000 افراد یورپی ممالک پہنچے ہیں۔
اُنہوں نے بتایا کہ بحیرۂ روم عبور کرنے والے تارکین وطن میں 83 فیصد یعنی تقریباً 130،000 لوگ اٹلی پہنچے، دیگر لوگ یونان، اسپین، قبرص اور مالٹا بھی پہنچے۔
سلامتی کونسل کو بتایا گیا ہے کہ خطرناک سمندری گزرگاہ کے درمیان مرنے یا لاپتہ ہونے والوں کی تعداد میں گزشتہ سال کے مقابلے اس سال اضافہ ہوا ہے۔
روفن مینیکڈی ویلا نے بتایا کہ 2022ء میں ہلاک یا لاپتہ تارکین وطنوں کی تعداد 1680 تھی۔
اُنہوں نے یہ بھی بتایا کہ مہاجرین اور تارکین وطنوں کو ہر قدم پر موت اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا سامنا ہے۔