Saturday, September 7, 2024, 9:41 PM
**ملٹری کورٹس میں سویلین کا ٹرائل کالعدم قرار **سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں میں شہریوں کا ٹرائل غیر قانونی قرار دے دیا **سپریم کورٹ کے5 رکنی بینچ نےمتفقہ طور پر فیصلہ سنادیا **کسی شہری کا فوجی عدالت میں ٹرائل شروع ہوگیا ہے تو وہ بھی کالعدم قرار دیا جاتا ہے، عدالت **گرفتار تمام ملزمان کا ٹرائل عام فوجداری عدالتوں میں چلایا جائے، سپریم کورٹ **آرمی ایکٹ کا سیکشن 2 ڈی ون بھی آئین سےمتصادم قرار **سائفرکیس: عمران خان اور شاہ محمود قریشی پر فرد جرم عائد **چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کا صحت جرم سے انکار **عدالت نے فرد جرم روکنے کی چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست مسترد کردی **عدالت نے کیس کے گواہان کے بیانات 27 اکتوبر کو طلب کرلیے **سائفر کیس کی سماعت 27 اکتوبر تک ملتوی کردی گئی
بریکنگ نیوز
Home اہم ترین ’9 مئی کے حملوں کا مقصد آرمی چیف کو عہدے سے ہٹانا تھا‘، عثمان ڈار کا سیاست چھوڑنے کا اعلان

’9 مئی کے حملوں کا مقصد آرمی چیف کو عہدے سے ہٹانا تھا‘، عثمان ڈار کا سیاست چھوڑنے کا اعلان

اکتوبر 2022 کا لانگ مارچ جنرل عاصم منیر کی بطور آرمی چیف تعیناتی رکوانے کے لیے تھا

by NWMNewsDesk
0 comment

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار نے پی ٹی آئی اور سیاست چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ 9 مئی کے حملوں کا مقصد فوج پر دباؤ ڈال کر آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو عہدے سے ہٹانا تھا۔

تحریک انصاف کے عثمان ڈار نے نجی ٹی وی کے انٹرویو میں پارٹی چیئرمین عمران خان کے خلاف چارج شیٹ پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ 9 مئی کے واقعات کا منصوبہ تحریک انصاف کی زیر صدارت زمان پارک میں بنایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے فوج سے ٹکراؤ کی پالیسی کی قیادت کی، چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری کی صورت میں حساس تنصیبات کو نشانہ بنانے کی ہدایت دی گئی، حساس تنصیبات کو نشانہ بنانے کی ہدایت خود چیئرمین پی ٹی آئی نے دی۔

عثمان ڈار نے مزید کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے خود کو گرفتاری سے بچانے کے لیے کارکنوں کی ذہن سازی کی، کارکنوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا گیا۔

banner

ان کا کہنا تھا تحریک انصاف کا اکتوبر 2022 میں لانگ مارچ جنرل عاصم منیر کی بطور آرمی چیف تعیناتی رکوانے کے لیے کیا گیا تھا۔

عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ 9 مئی کا واقعہ ایک دن میں رونما نہیں ہوا، ہماری مرکزی حکومت ختم ہونے کے بعد دو گروپ بن گئے تھے، ایک گروپ میں مراد سعید،اعظم سواتی،حماد اظہر،فرخ حبیب تھے، یہ گروپ ٹکراؤ کی سیاست پر یقین رکھتا تھا، اسد عمر،عمر ایوب،علی محمد خان،شفقت محمود اور میں فوج کے ساتھ مفاہمت کی بات کرتے تھے۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

کوئک لنکز

رازداری کی پالیسی
رائے
رابطہ کریں
اشتہارات

سائنس و ٹیکنالوجیگوگل سرچ میں صارفین کے تحفظ کے لیے 3 بہترین پرائیویسی فیچرز کا اضافہگوگل سرچ میں صارفین کے تحفظ کے لیے 3 بہترین پرائیویسی فیچرز کا اضافہ
دم توڑتے ستارے کی دنگ کر دینے والی تصاویر
واٹس ایپ کا نیا فیچر جو اس کی ایک بڑی خامی دور کر دے گا
کچھ عرصے سے گوگل اکاؤنٹ استعمال نہیں کیا؟ تو وہ اس تاریخ کو ڈیلیٹ ہو جائے گا

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2023