کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا الیکشن آئین کے مطابق 90 روز کے اندر کرانے کا مطالبہ کردیا
ان کا کہنا تھاکہ الیکشن کمیشن کو انتخابات کی تاریخ اور شیڈول کا اعلان کرنا چاہیے اور دیکھنا چاہیے کہ ملک میں دوغلی پالیسی کیوں چل رہی ہے؟ الیکشن کمیشن نے ترقیاتی فنڈز روکنے کا غیر آئینی کام کیا لہٰذا الیکشن کمیشن سے مطالبہ کرتاہوں کہ ترقیاتی کاموں پرعائد پابندیاں ختم کی جائیں
پی پی چیئرمین نے کہاپیپلزپارٹی نیب سے نہیں ڈرتی، ماضی میں بھی نہیں ڈری ،کیسز پرنہیں، عدالت اور نیب کا سامنا کرنے کیلیے تیار ہیں۔آصف زرداری 11 سال تک جیل میں قید رہے، جو لوگ اس وقت جیل میں ہیں انہیں اس وقت مشکلات کا سامنا ہے، انہیں حوصلہ دلا رہے ہیں کہ گھبرانا نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ جنہیں مسلط کیا گیا انھوں نے 9 مئی کو جی ایچ کیو پر حملہ کیا، جوکٹھ پتلیاں بناتے ہیں انہیں بھی علم ہوگیاکہ مزید تجربے نہیں چل سکتے،جو کہتا تھا کہ سب کو جیلوں میں ڈالوں گا آج خود جیل میں ہے۔
بلاول بھٹوزرداری کا کہنا تھاکہ کٹھ پتلیاں بنانے والوں کوپیغام دینا چاہتے ہیں کہ پاکستان کے عوام پر تجربےکرنا چھوڑ دیں، عوام کو اپنے فیصلے کرنے دیے جائیں، عوام اگرنوازشریف کو چنتے ہیں تو ہم سب کو قبول کرنا چاہیے، عوام اگرپیپلزپارٹی کے حق میں فیصلہ کریں یا اگر پی ٹی آئی کو چنیں تو ہمیں قبول کرنا پڑے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ پی پی پی 14 مئی کو پنجاب میں الیکشن کے لیے بھی تیار تھی، تاخیر کا سوال الیکشن سے بھاگنے والوں سے کیا جائے۔