بھارت کی اعلیٰ تحقیقاتی ایجنسی نے ایک ممتاز علیحدگی پسند سکھ اور ہردیپ سنگھ نجار کے قریبی ساتھی کی جائیدادیں ضبط کر لی ہیں۔
کینیڈا میں مقیم گُرپتونت سنگھ پنوں پیشے سے ایک وکیل ہیں، جنہیں بھارتی حکام نے 2020 میں دہشت گرد قرار دیا تھا اور وہ دہشت گردی اور بغاوت کے الزامات میں مطلوب تھے۔
بھارتی حکومت کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق بھارت کی قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کے مسلح اہلکاروں نے عدالتی احکامات کے ساتھ ہفتے کو سکھوں کی اکثریتی ریاست پنجاب کے دارالحکومت چندی گڑھ میں پنوں کے گھر کو ضبط کر لیا۔
ایجنسی نے پنوں پر الزام لگایا کہ وہ سوشل میڈیا پر ’پنجاب میں مقیم غنڈوں اور نوجوانوں‘ کو فعال طور پر ’ملک کی خودمختاری، سالمیت اور سلامتی کو چیلنج کرتے ہوئے خالصتان کی آزاد ریاست کے لیے لڑنے کی ترغیب دے رہے ہیں‘۔
کینیڈا میں مقیم گُرپتونت سنگھ پنوں پیشے سے ایک وکیل ہیں، جنہیں بھارتی حکام نے 2020 میں دہشت گرد قرار دیا تھا اور وہ دہشت گردی اور بغاوت کے الزامات میں مطلوب تھے۔
گرپتونت سنگھ امریکہ میں قائم گروپ ”سکھس فار جسٹس“ (SFJ) کے بانی بھی ہیں، جس کے کینیڈا چیپٹر کے سربراہ مقتول ہردیپ سنگھ نجار تھے۔