آذر بائیجان نے نگورنو کاراباخ کی علیحدگی پسند حکومت کے سابق سربراہ روبن وردانیان کو گرفتار کر لیا۔
روبن وردانیان کو فوجی آپریشن کے دوران ہمسایہ ملک آرمینیا فرار ہونے کی کوشش کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا۔ آذربائیجان کی سرحدی محافظ سروس کا کہنا ہے کہ وردانیان کو دارالحکومت باکو لے جایا گیا ہے اور دیگر ریاستی اداروں کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
وردانیان ایک ارب پتی تاجر اور روس میں ایک بڑے انویسٹمنٹ بینک کے مالک تھے، 2022 میں وہ ناگورنو کاراباخ چلے گئے اور رواں سال کے شروع میں استعفیٰ دینے سے پہلے کئی ماہ تک انہوں نے علاقائی حکومت کے سربراہ کے طور پر خدمات انجام دیں۔
ان کی اہلیہ ویرونیکا زونا بینڈ نے اپنے ٹیلیگرام پر بتایا کہ انہیں گزشتہ ہفتے آذربائیجان کی جانب سے کاراباخ کا کنٹرول واپس لینے کے بعد فرار ہونے کی کوشش کے دوران گرفتار کیا گیا ۔
نگورنو کاراباخ کو بین الاقوامی سطح پر آذربائیجان کے حصے کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے لیکن وہاں رہنے والے 120,000 نسلی آرمینیائی اس خطے پر حاوی ہیں، باکو اور یریوان کئی دہائیوں سے خطے پر کنٹرول کے لیے کوشاں ہیں اور دو جنگیں بھی لڑ چکے ہیں۔