بھارت کی ریاست مہاراشٹرا کے سرکاری اسپتال میں 2 دن میں 31 اموات کے بعد تحقیقات کے بجائے اسپتال کے ڈین سے ٹوائلٹ صاف کروانے کا واقعہ پیش آیا ہے۔
بھارتی ریاست مہاراشٹرا کے ضلع ناندیڑ کے ایک سرکاری اسپتال میں دو دنوں میں 31 افراد ہلاک ہوگئے ہیں جن میں سے ایک درجن سے زیادہ نوزائیدہ بچے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق متاثرہ خاندانوں نے ڈاکٹروں کی لاپروائی اور ادویات کی کمی کو موت کا سبب قرار دیا ہے لیکن سرکاری اسپتال اور حکومتی اہلکاروں کا مؤقف ہے کہ اسپتال میں دواؤں کی کوئی کمی نہیں تھی۔
تاہم اموات کی خبر جیسے ہی میڈیا میں آئی تو شیوسیناکے رکن پارلیمنٹ ہیمنت پاٹل نے منگل کو سرکاری اسپتال کا دورہ کیا اور وہاں کی صورتحال کا جائزہ لیا۔
اس دوران انہوں نے گندے ٹوائلٹ دیکھ کر اسپتال کے ڈین کو اسے صاف کرنے کو کہا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔
Shiv Sena MP Hemant Patil on Tuesday made the acting dean of the government hospital in Nanded, where 31 patients have died in 48 hours, clean a dirty toilet and urinals, a video of which has gone viral.
अगर ये सब करने से बच्चो की जान वापिस आ जायेगी तो हम सब ये करने को तैयार है… pic.twitter.com/ykQOJGYasb— Dr Manoj Chaudhary (@MK_Chaudhary04) October 3, 2023
ڈین کے ٹوائلٹ صاف کرنے کی ویڈیو سامنے آنے پر سوشل میڈیا صارفین نے اسے مضحکہ خیز قرار دےدیا اور شیو سینا کے رکن پارلیمنٹ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے کی تحقیقات کی بجائے ڈین کو ٹوائلٹ صاف کرنے کی سزا دی گئی۔